58

جی این ایم آئی کے زیراہتمام صحافیوں کو گرین جرنلزم انوائرمنٹل رپورٹنگ کیلئے تربیتی کیمپ (ٹی این اے)

جی این ایم آئی کے جنرل سیکریٹری سید مسعود رضا نے امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے گلوبل نیبرہڈ فار میڈیا انوویشن (جی این ایم آئی) کے زیر اہتمام کراچی میں سبز جرنلزم انوائرمنٹل رپورٹنگ کی ٹریننگ کے دوران کہا کہ تحقیقاتی اور ڈیٹا پر مبنی صحافت پاکستان کی ماحولیاتی رپورٹنگ کیلئے ناگزیر ہیں، جو انسانوں سے متعلق اہم مسائل کو اجاگر کرنے اور احتساب کو یقینی بنانے کیلئے انتہائی اہم ہیں۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اخلاقی اصولوں کو اپنانا ماحولیاتی رپورٹنگ کیلئے انتہائی اہم ہے، جو صحافت کے اعلیٰ معیارکو برقرار رکھتے ہوئے سچائی اور درستگی کی تلاش میں صحافیوں کی رہنمائی کرتے ہیں۔

محکمہ وائلڈ لائف سندھ کے چیف کنزرویٹر جاوید احمد مہر نے عوام کو ماحولیاتی مسائل سے آگاہ کرنے میں باخبر اور مستند صحافیوں کے اہم کردار پر زور دیا۔ انہوں نے ماحولیاتی معاملات کو بہتر طور پر سمجھنے کیلئے جغرافیہ اور بشریات جیسے موضوعات کی جامع تفہیم کی اہمیت پر زور دیا۔

اس نشست کا مقصد مڈ کیریئر صحافیوں، ڈیجیٹل کانٹینٹ تیار کرنے والوں اور ڈاکیومنٹری پروڈیوسرز کو بااختیار بنانا ہے جو مختلف میڈیا پلیٹ فارمز پر آب و ہوا سے متعلق رپورٹنگ میں فعال طور پر مصروف ہیں، جس میں ماحولیات کی سائنس کو سمجھنے، آب و ہوا اور ماحول کے درمیان فرق، اعداد و شمار پر مبنی اور تحقیقاتی اسٹوری کی تیاری، ڈیجیٹل اسٹوری ٹیلنگ کی تکنیک اور کانٹینٹ کے پھیلاؤ کیلئے مربوط حکمت عملی جیسے موضوعات کا احاطہ کیا گیا۔

پروگرام میں موبائل جرنلزم کے ایکسپرٹ ایاز خان اور ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور مونیٹائزیشن کے ماہر حسن میر سمیت اس شعبے کے معروف ماہرین کے سیشنز شامل تھے۔

تقریب میں ڈان، سماء ٹی وی، جنگ نیوز، اے آر وائی نیوز، جیو نیوز، آج ٹی وی، نیو ٹی وی، 24 نیوز، ریڈیو پاکستان، سوچ میڈیا، ڈائیلاگ پاکستان، سندھ ایکسپریس نیوز، ٹی این اے’ گوادر اور دیگر فری لانس صحافیوں اور فلم سازوں سمیت کراچی کے نامور میڈیا ہاؤسز سے تعلق رکھنے والے صحافیوں اور دیگر افراد نے شرکت کی۔

امریکی محکمہ خارجہ کے تعاون سے سبز جرنلزم فیلوشپ پروگرام پاکستان میں ماحولیاتی رپورٹنگ کے معیار اور والیم کو بہتر بنانے کے لئے پرعزم ہے، جس سے بالآخر ماحولیاتی مسائل پر عوامی آگاہی اور بہتر طور پر فیصلہ سازی میں مدد ملے گی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں


Notice: Undefined index: HTTP_CLIENT_IP in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 296

Notice: Undefined index: HTTP_X_FORWARDED_FOR in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 298

Notice: Undefined index: HTTP_X_FORWARDED in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 300

Notice: Undefined index: HTTP_FORWARDED_FOR in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 302

Notice: Undefined index: HTTP_FORWARDED in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 304

Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860

Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79

اپنا تبصرہ بھیجیں