بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے رہنماؤں اورکراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی) کے عہدیداروں نے بدھ کی رات بلوچستان میں آنے والے 5.9 شدت کے خوفناک زلزلے سے ہونے والے جانی نقصانات پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ایک مشترکہ بیان میں چیئرمین بزنس مین گروپ و سابق صدر کے سی سی آئی زبیر موتی والا، وائس چیئرمین بی ایم جی طاہر خالق، ہارون فاروقی، انجم نثار اور جاوید بلوانی، جنرل سیکرٹری اے کیو خلیل، صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، سینئر نائب صدر کے سی سی آئی عبدالرحمان نقی اور نائب صدر کے سی سی آئی قاضی زاہد حسین نے کہاکہ زلزلے میں 20 افراد جاں بحق جبکہ خواتین اور بچوں سمیت 300 سے زائد افراد زخمی ہوئے نیز کوئٹہ، سبی، پشین، مسلم باغ، زیارت، قلعہ عبداللہ، سنجاوی، ژوب اور چمن سمیت مختلف علاقوں میں سیکڑوں گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بھائیوں، بہنوں باالخصوص صوبہ بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقوں میں رہنے والوں کے دکھ اور مدد کی اس گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑنا چاہیے۔ ہر ایک کا فرض ہے کہ وہ زندگی کے مشکل ترین وقت میں متاثرین کی مدد اورسہارادے۔
بی ایم جی رہنماؤں اور کے سی سی آئی کے عہدیداروں نے حکومت اور مسلح افواج کے فوری امدادی کاررائیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوجی دستے فوری طور پر ریسکیو آپریشن شروع کرکے اور زلزلہ زدہ علاقوں میں امدادی سامان و طبی ٹیمیں بلوچستان بھیج کر اچھا کام کر رہے ہیں۔
بی ایم جی قیادت اور کے سی سی آئی عہدیداروں نے قدرتی آفت سے متاثرہ افراد کی جلد صحتابی کی دعا کی اور جاں بحق افراد کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا جنہوں نے اس افسوسناک واقعے میں اپنے پیاروں کو کھویا۔انھوں نے ساتھی تاجروں اور صنعتکاروں سے اپیل کی کہ وہ بلوچستان زلزلے کے متاثرین کی مدد کے لئے ہر ممکن طریقے سے عطیات بھیجیں
105
Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79