اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی میں تحریک عدم اعتماد کیلیے اجلاس کیلیے مشاورت ہوئی ہے۔
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے تحریک لانے کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کروائی گئی ہے اور آئین کے تحت اسپیکر قومی اسمبلی 14 دن کے اندر اجلاس بلانے کے پابند ہیں۔
اس حوالے سے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر اور چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے درمیان رابطہ ہوا ہے اور دونوں نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اجلاس پر مشاورت کی۔اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے اجلاس کہاں اور کب ہوگا؟ اس پر ابھی مشاورت ہونا باقی ہے۔
یہ بھی پڑھیں؛ تحریک عدم اعتماد کے بعد اپوزیشن کی حکومت پر ایک اور وار کی تیاریاں
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے سے متعلق اپوزیشن سے بھی بات کریں گے اور قانون اندر جو گنجائش موجود ہے اس کے تحت فیصلہ کریں گے۔
اسد قیصر نے کہا کہ 22 مارچ کو اسلامی تعاون تنظیم (اوآئی سی) کا اہم اجلاس اسلام آباد میں ہو رہا ہے اور اجلاس میں سعودی شہزادے سمیت 40 ملکوں کے وزرائے خارجہ آرہے ہیں۔دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس آیندہ ہفتے کسی بھی دن بلایا جاسکتا ہے جب کہ اجلاس بلائے جانے کے تین دن کے اندر تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں؛ تحریک عدم اعتماد کامیاب نہ ہوئی تو گلی کوچوں میں جائیں گے، مولانا فضل الرحمان
واضح رہے متحدہ اپوزیشن کی جانب سے 8 مارچ کو قومی اسمبلی سیکرٹریٹ میں وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کیلئے اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کرائی تھی۔
Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79