اکستان کے مشہور و معروف گلوکار ساحر علی بگا نے عالمی شہرت یافتہ نامور موسیقار راحت فتح علی خان پر تنقید کرنے کی وجہ بتا دی ہے۔
ساحر علی بگا نے فیس بک پر تفصیلی نوٹ لکھا، انہوں نے کہا کہ وہ ایک کمپوزر ہیں جس پر انہیں فخر ہے، ساتھ ہی انہوں نے تسلیم کیا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ راحت فتح علی خان پاکستان کا بہترین ٹیلنٹ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ کوشش کی کہ پاکستان کا ٹیلنٹ دنیا تک پہنچائیں اور اس کے لیے یوسف صلاح الدین صاحب نے ان کی مدد کی اور کئی باصلاحیت لوگوں کو اسٹار بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ’ضروری تھا‘ کے نام سے ایک گانا تخلیق کیا تھا، یہ وہ گانا ہے جس کے بارے میں انہیں خود یقین نہیں تھا کہ یہ پاکستان میوزک انڈسٹری کا ایک تاریخی گانا بنے گا، آج یہ گانا پاکستانی میوزک انڈسٹری اور پاکستانی کانٹینٹ کے لحاظ سے سرِفہرست ہے۔
ساحر علی بگا نے کہا کہ اس گانے کے ایک تخلیق کار کے طور پر اگر انہیں ان کا حق دیا جائے تو اس پروجیکٹ کے ہیرو راحت فتح خان ہی انہیں کریڈٹ دے سکتے ہیں لیکن کسی وجہ سے وہ نہیں دے رہے۔
گلوکار کے مطابق راحت فتح علی خان کو وضاحت دینی چاہیے کہ وہ ’ضروری تھا‘ کی کامیابی کا کریڈٹ انہیں کیوں نہیں دے رہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر میں نے کسی کو منافق کہا ہے تو میں نے ہر اس شخص کو منافق کہا ہے جو حق کو چھپانا چاہتا ہے اور کسی کا حق مارنے کی کوشش کرتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اللّٰہ نے راحت فتح علی خان کو اچھی صلاحیتوں سے نوازا ہے، وہ مجھے انسانیت کے ناطے میرا حق دیں۔
ساحر علی بگا نے کہا کہ یوٹیوب پر کئی ثبوت ہیں جہاں راحت فتح علی خان نے انہیں کریڈٹ نہیں دیا، اور ساتھ ہی گلوکار نے ایک بار پھر گانے کا کریڈٹ دینے کی درخواست کی۔
گلوکار کے مطابق وہ چاہتے کہ انہیں آئیڈیلائز کرنے والے جونیئرز اپنے کیریئر میں اسی طرح کے مسائل کا سامنا کریں جن کا سامنا وہ خود کررہے ہیں۔
Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79