16

تمباکو پر زیادہ ٹیکس، تمباکو نوشی میں کمی

تمباکو پر حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے کی وجہ سے تمباکو نوشی میں غیر معمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔
حکومت کی جانب سے ٹیکسوں میں اضافے اور صحت عامہ اور محصولات پیدا کرنے کے دوہرے چیلنج سے نمٹنے کے جرات مندانہ فیصلے کے بعد پاکستان میں سگریٹ کی کھپت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے۔

چند ماہ قبل تعلیمی محققین اور پیشہ ور افراد کے نیٹ ورک کیپٹل کالنگ کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق درست ثابت ہوئی ہے۔ اس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ہر 94 میں سے ایک تمباکو نوش ی کرنے والے نے قیمتوں میں اضافے کے بعد تمباکو نوشی ترک کر دی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکومت کا ٹیکسوں میں اضافے کا فیصلہ صحت عامہ کے خدشات اور محصولات کے خسارے دونوں کو دور کرنے کے لیے ایک اہم حکمت عملی کے طور پر سامنے آیا ہے۔

تمباکو کے خلاف اور سماجی کارکنوں کی مسلسل لابنگ کی کوششوں کے بعد حکومت بالآخر ٹیکسوں میں اضافے پر راضی ہوگئی تھی۔

واضح رہے کہ ایف بی آر نے ٹائر ون سگریٹ پر ڈیوٹی 130 روپے سے بڑھا کر 330 روپے کردی تھی جس کے نتیجے میں 154 فیصد کا نمایاں اضافہ ہوا تھا۔

اس فیصلے کا مقصد رواں مالی سال میں محصولات کو 148 ارب روپے سے بڑھا کر 200 ارب روپے کرنا تھا۔

تفصیلات کے مطابق یہ سروے اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور اور پشاور سمیت بڑے شہروں میں کیا گیا۔

سروے میں شامل تمباکو نوشی کرنے والوں کی آوازیں ایک عام احساس کی بازگشت دیتی ہیں کہ سگریٹ خریدنا مالی طور پر بوجھ بن گیا ہے، جس کی وجہ سے وہ خوراک اور اپنے بچوں کی تعلیم جیسی ضروری ضروریات پر خرچ کرنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

سروے کے نتائج نے زیادہ ٹیکسوں کے حق میں ایک مضبوط ثبوت پیش کیا – تمباکو کی صنعت کینسر، سانس کی دائمی بیماریوں اور دل کی بیماریوں سمیت بیماریوں کی مد میں سالانہ تقریبا 620 بلین روپے کا حیران کن نقصان پہنچا رہی ہے، اس کے علاوہ ہر سال 337،500 اموات ہو رہی ہیں.

گزشتہ سات سالوں میں کم ٹیکسوں کے لئے لابنگ کرنے والی سگریٹ کمپنیوں کے اثر و رسوخ کی وجہ سے پاکستان کو ممکنہ آمدنی میں 567 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں


Notice: Undefined index: HTTP_CLIENT_IP in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 296

Notice: Undefined index: HTTP_X_FORWARDED_FOR in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 298

Notice: Undefined index: HTTP_X_FORWARDED in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 300

Notice: Undefined index: HTTP_FORWARDED_FOR in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 302

Notice: Undefined index: HTTP_FORWARDED in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/functions.php on line 304

Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860

Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73

Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79

اپنا تبصرہ بھیجیں