1947 میں برصغیر کے 2 حصے ہوئے تھے جس میں سے ایک حصہ پاکستان کے نام سے منسوب ہوا تھا اور دوسرا حصہ بھارت کے نام سے۔
لیکن ایسے کچھ مقامات موجود ہیں جو آدھے پاکستان اور آدھے بھارت کے حصے میں تقسیم ہوئے ہیں ۔
آج اس آرٹیکل میں ہم ایسی ہی ایک جگہ کے متعلق بات کریں گے جس کا آدھا حصہ پاکستان میں ہے اورآدھا بھارت کے حصے میں شامل ہوتا ہے۔
سیالکوٹ بارڈر پر ایک جگہ ایسی بھی ہے جہاں ڈھیر سارے پتھروں کو زمین پر رکھ کر دونوں ملکوں کی سرحد بنائی گئی ہے، پتھروں کی لائن کے درمیان ایک بہت پرانا پیپل کا درخت بھی موجود ہے۔
اس درخت کو اس لئے یہ کہا جا تا ہے کہ یہ درخت آدھا ہندوستان میں ہے اور آدھا پاکستان میں کیونکہ اس کے درمیان سے پتھروں کی یہ لائن گزر رہی ہے جو دونوں ملکوں کی حدود کا تعین کرتی ہے۔
اگر ہم یہاں سے بارڈر پار جاتے ہیں مقبوضہ کشمیر کا علاقہ شروع ہو جائے گا ۔اس بارڈر پر کہیں تو باڑ لگا دی گئی ، کہیں بڑے بڑے دروازے لگا دیے گئے اور کہیں یہ پتھروں کی لائن۔
لیکن ابھی تک یہ بات صحیح سے معلوم نہیں ہو سکا کہ اس بزرگ درخت نے وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ خود ہی اس لائن کو بھی اپنے پھیلاؤ میں لے لیا یا پھر جب بٹوارا ہوا تو یہ درخت ایک چھوٹا ساپودا ہو تو یہ پتھروں کی لائن اس کے بیچ میں سے خود اس وقت کی سرکار نے گزار دی ہو یہ سوچ کر کے آنے والے وقت میں یہ ایک طاقتور درخت بنے گا اور لوگوں کو سایہ فراہم کرے گا ۔ اس لیے اسے کاٹا نہ گیا ہو۔
واضح رہے کہ اس درخت کی شاخیں بھی دونوں ملکوں کی طرف ہیں جس کے باعث ہر ملک یہ دعویٰ کرتا ہے کہ یہ درخت اس کی ملکیت ہے پر ابھی تک یہ ثابت نہیں ہو سکا کہ آخر اس درخت کو کس ملک کی ملکیت سمجھا جائے۔ لیکن انسانی سوچ کے مطابق یہ درخت تو دونوں ہی ملکوں کی ملکیت ہے کیونکہ دونوں ملکوں کی سرحدوں پر واقع ہے
Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79