کراچی . سندھ اسمبلی میں وزیر اعظم عمران خان کی 69 ویں سالگرہ منائی گئی۔ اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے عمران خان کی سالگرہ کا کیک کاٹا اس موقعہ پر پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر بلال غفار، اراکین سندھ اسمبلی شہزاد قریشی، سعید آفریدی، رابستان خان، شاھنواز جدون و دیگر پی ٹی آئی رہنما بھی شریک تھے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج عمران کی 69 سالگرہ کی پوری قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ عمران خان کی جہدوجہد میں کسی نرسری کا کردار نہیں ہے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو بڑے لیڈر تھے لیکن اسکندر مرزا کی نرسری میں شامل تھے۔ این آر او کےتحت پ پ اور ن لیگ مشرف کے دور میں واپسی ہوئےتھی۔ پ پ اور ن لیگ دونوں نرسری کی پیداوار ہیں۔ 1992 میں عمران نے پاکستان کے لئے ورلڈ کپ جیتا۔عمران خان نے 26 سالا طویل جدوجہد کی ہے۔ پاکستان اور قوم کو آگے لے جانی والی سوچ تھی آج اس پر عمل ہورہا ہے۔آج ملک ترقی کر رہا ہے جس پاکستان کا خواب علامہ اقبال نے دیکھا اس کو قائد اعظم محمد علی جناح نے پورا کیا۔ آج عمران خان اس مشن پر عمل پیرا ہیں۔ کرونا کی وجہ سے دنیا بھر میں مہنگائی ہے دیگر ممالک میں پئٹرولیم اشیاء کی قیمیتوں میں سو فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ پاکستان میں بائیس فیصد اضافہ کیا گیا جس میں عوام کو رلیف دیا گیا ہے۔
آج کا دن وزیراعظم عمران خان کی سالگرہ کی خوشی کا دن ہے۔ عمران خان کو کل بھی پاکستان کی اعلیٰ علدیہ نے صادق و امین قرار دیا تھا آج بھی سرخرو ہوئے ہیں۔ ہم سلام پیش کرتے ہیں عمران خان کو جہنوں نے ملک سے دو پارٹی سسٹم کا خاتمہ کیا۔شوکت خانم اور نمل یونیورسٹی جیسے بڑے ادارے بنائے۔ ملک اور قوم کی ترقی کے لئے عمران خان نے سیاست کا مشکل راستہ چنا اور حق اور سچ پر ڈٹے رہے اللہ نے ہر میدان میں مدد کی ہے۔ حکومت آتے ہی کرونا آگیا بہت ساری مشکلات پیدا ہوگئیں۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کراچی پاکستان کا میگا حب ہے سندھ حکومت نے کراچی کو تباہ کر دیا ہے۔ کوویڈ کے باجود وفاقی حکومت نے معاشی شعبے میں بہترین کارکردگی رہی ہے۔ ٹیکس کلیشن میں نمایاں اضافہ۔بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا عمران خان پر اعتماد بڑھ گیا ہے۔ ہرمہینے دو ارب ڈالر سے زائد کی ترسیلا زر ہورہی ہیں۔ آئی ٹی کے شعبے کی برآمدات پہلی مرتبہ دو ارب ڈالر سے تجاوز۔ پاکستان میں آئی ٹی کا شعبہ مسلسل ترقی کر رہا ہے۔کرنٹ اکائونٹ ماضی میں ہمیشہ خسارے میں رہا موجودہ حکومت دور حکومت میں خسارہ ختم ہوا ۔ماحولیات پر توجہ بلین ٹری سونامی پروگرام ملک بھر میں اربوں درخت لگائے گئے ۔ایگریکلچر سیکٹر میں نمایاں کارکردگی آج ہمارا کسان مضبوط ہوا ہے۔گندم، چاول، کپاس، گنے دیگر اجناس کی پیداوار میں اضافہ ہوا۔اجناس کے بہتر قیمت ملنے کے باعث دیہی معیشیت میں بہتری آئی ہے۔کسانوں کو اجناس کی فروخت کے لئے منڈی تک ڈائریکٹ رسائی دی گئی۔کامیاب کسان پروگرام، کسان کارڈ، کھاد، بیج پر سبسیڈی دی گئی ہے۔ سی پیک پر تیزی سے عمل درآمد جاری۔ کامیاب پاکستان اسکیم کا اففتاح ہوچکا ہے جس کے تحت 37 لاکھ خاندانومیں 1400 ارب روپے کی اسکیمیں دی جائیں گی۔
حلیم عادل شیخ نے کہا کووڈ 19 کی صورتحال پر قابو پانے کے لئے وزیر اعظم عمران خا نے سمارٹ لاک ڈاون کا راستہ اختیار کیا جس کو پوری دنیا نے سراہا۔ وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں حکومت پاکستان نے بہت سے کارنامے سرانجام دیئے ہیں۔ ملک میں 30 ملین ویکسین کی خوراکیں منگوائی گئی۔ پہلی بار ملک میں پرسنل پروٹیکشن ایکوئپمنٹس اور وینٹیلیٹر کی تیاری کی گئی۔ نیا پاکستان ہائوسنگ پروگرام لایا گیا۔ سماجی تحفظ کے لئے احساس پروگرام لایا گیا۔نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی کیلئے کامیاب جوان پروگرام لایا گیا۔ قانون سازی کے حوالے سے 54 قوانین تیار کئے گئے۔ کوڈ آف سول پروسیجر (ترمیمی) ایکٹ 2020،انفورسمنٹ آف وومن پراپرٹی رائٹس ایکٹ 2020 ،لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ایکٹ 2020ء شامل رہے۔وطن عزیز میں ڈیمز پر تیزی سے کام جاری ہے مہمند ڈیم، دیامر بھاشا ڈیم، داسو ڈیم شامل ہیں۔ ڈیم کی تعمیر کو گالی سمجھا جاتا تھا سب ڈیم کالا باغ کی طرح متضاد منصوبے نہیں ہیں۔ سماجی شعبہ میں ہیلتھ کارڈز متعارف کروایا گیا۔ 260 ارب روپے کا احساس پروگرام کم آمدن والے طبقہ کے گھروں کی تعمیر۔ سندھ کے شہر کراچی کے لئے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان شروع کیا گیا کراچی اس ملک کے لئے65 فیصد روینیو پیدا کرتا ہے۔ کراچی میں پرانی بسوں پر سفر ہوتا تھا آج گرین لائن منصوبا مکمل ہوچکا ہے۔کے سی آر کا منصوبےکا افتتاح ہوچکا ہے۔ کی فور منصوبا پانی فراہمی پر کام جاری ہے۔ بلاول زرداری بتائیں کراچی میں شراب ملتا ہے پانی کیوں نہیں ملتا؟ کراچی میں تین بڑے نالوں کی صفائی کا کام وفاق نے مکمل کردیا ہے۔سندھ حکومت نے اعلان کیا تھا کہ نالے میں بے گھر ہونے والے متاثرین کو آباد کریں گے سندھ حکومت نے کسی کو زمین نہیں دی۔میں یونس سسٹم زرداری سسٹم کو نہیں مانتا یہ کرپشن سسٹم ہے۔ پہلے زرداری سسٹم تھا اب بلاول سسٹم چلتا ہے۔ضلع ایسٹ کی زمینوں پر قبضے ہورے ہیں روینیو ریکارڈ کو جلا دیا گیا ہے۔ لیکن غریب متاثرین کو گھر بنانے کے لئے زمین نہیں دی جاتی۔
Notice: compact(): Undefined variable: limits in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: compact(): Undefined variable: groupby in /home/thainewsi/public_html/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 860
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 73
Notice: Undefined variable: aria_req in /home/thainewsi/public_html/wp-content/themes/upaper/comments.php on line 79